قومی بچت سکیم:آج صبح ایک بزرگ سے ٹیلیفون پر بات ہوئی معلوم نہیں کس شہر کے رہنے والے ہیں۔مجھے کہنے لگے:میں بہت پریشان ہوں۔میری کچھ رقم قومی بچت اسکیم میں رکھی ہوئی ہے، مجھے کچھ پریشانی ہے، دعا فرمائیں کہ وہ پریشانی دور ہوجائے ۔ میں نے کہا:آپ پریشان نہیں ہیںبلکہ آپ کوکونسی ایسی مجبوری تھی کہ آپ نے وہ رقم قومی بچت میں جمع کروائی؟ آپ اگر پریشان ہوتے تو اس مصیبت سے چھٹکارا حاصل کرتے۔آپ کو جینے کی بہت امید ہے، اِس لیے اپنی رقم قومی بچت میں جمع کروائی ہے کہ کہیں ختم نہ ہوجائے۔کتنا بدنصیب انسان ہے کہ خود اِس حلال مال پر ملنے والا حرام کھاتے کھاتے مر جائے گا اور رشتے دار حلال مال نکال کر لے جائیں گے۔
حرام کے لیے محنت:صبح ایک شخص نے فون پربتایا کہ ایک بندہ قتل ہوگیا ہے۔ ان کے وارثوں نے مجھ پر جھوٹا 302کاناجائز مقدمہ بنوادیا ہے۔ اب وہ کہتا ہے کہ توُبے قصور ہے لیکن اگر FIR میں سے تیرا نام نکالتے ہیں تو پیچھےFIR میں کچھ نہیں بچتا۔ تیرے ساتھ جو دوسرا آدمی ہے اُسے ہم نے پھنسوانا ہے ۔کیوں؟کیونکہ جو مر گیا ہے اُس کے نام بیمہ 25 لاکھ روپے ملنے تھے۔لہٰذا تیرے ساتھ جو دوسرا آدمی ہے وہ اگر بچ گیا تو وہ سارے پیسے لے لے گا اِس لیے تیرا نام بھی بیچ میں رہے گا۔
حرام کیلئے بے قصور کی زندگی داؤ پر:ایک حرام کے لیے اتنی محنت کی جارہی ہے اور اس حرام کو حاصل کرنے کے لیے ایک اور بے قصور کی زندگی کو ضائع کرنے کے درپے ہیںکہ اگر وہ بچ گیا توسارے پیسے تو وہ لے جائے گا۔لہٰذاس کو بھی 302 میں داخل کروائو۔یہ تو صرف موصول ہونے والی ایک کال کی کارگزاری میں آپ کے سامنے عرض کررہاہوں، پتہ نہیں کتنے ہی ٹیلیفون میرے پاس آتے ہیں اور اپنی دُکھ بھری داستانیں مجھے سناتے ہیں۔ اس لیے اپنے پیشے کا انتخاب ہمیشہ سوچ سمجھ کر کیجئےکیونکہ اِس پر نسلوں کا معاملہ ہے۔خوش قسمت انسان وہ ہے جو اپنے ساتھ دُعائوں کو لے کر چلتاہےجس کے پیچھے دعائیں اُس کا تعاقب کریں۔اپنی زندگی کا ایسا نظام بنائیں کہ ہمیں اس دنیا میں سے چلے جانے کے بعد دعائیں بھی ملتی رہیں۔(جاری ہے)
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں